Saturday, June 2, 2018

گردن کے مہروں کی خرابی------ Cervical Spondylosis

Related image

گردن کے مہروں کی خرابی 

Cervical Spondylosis


ہمارے جسم کے تمام اعصاب اسپائنل کارڈ یا حرام مغز سے جڑے ہیں۔ یہ حرام مغز ہماری ریڑھ کی ہڈی کے مہروں کے درمیاں ایک ڈوری کی صورت گزرتا ہے اور اوپر جا کر دماغ سے مل جاتا ہے۔ جسم کی ہر سرگرمی اور حرکات و محسوسات اسی کے ذریعے دماغ تک پہنچتی ہیں اور اسی سے نکلنے والے بے شمار اعصاب تاروں کے گچھے کی صورت مہروں کے اطراف سے نکل کر جسم کے ہر رگ و ریشے میں پھیلے ہوتے ہیں۔اب اگر ان اعصاب یا حرام مغز پر کوئ دبائو یا چوٹ لگ جائے تو نتائج انتہائ دردناک اور خطرناک ہو جاتے ہیں۔ عمر کے ساتھ ساتھ مہروں کے درمیان گیپ بڑھنے لگتا ہے یا مہرے کا درمیانی فاصلہ کم ہو جاتا ہے۔ ہڈی کی کمزوری کی وجہ سے مہروں کی ساخت بگڑنے لگتی ہے۔ مہروں میں نوکیں یا چونچیں سی نکل آتی ہیں۔ یہ نوکیں اعصاب کو دباتی ہیں تو متعلقہ عضو میں درد اکڑن یا سوجن و سوزش پیدا ہوتی ہے۔ اسی طرح ان مہروں کے درمیان ایک موٹی ربر جیسی ڈسک ہوتی ہے جو ریڑھ کی ہڈی میں لچک پیدا کرتی ہے اور مہروں کو آپس میں رگڑنے سے محفوظ رکھتی ہے۔ یعنی کہ یہ ایک شاک ابزاربر جیسی ہوتی ہے۔ مہروں کی خرابی یا چوٹ لگنے کی صورت میں یہ ڈسک کبھی کبھی پھیل جاتی ہے اور حرام مغز پر دبائو ڈالنے لگتی ہے۔ ریڑھ کی ہڈی کو تین حصوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ پہلا حصہ گردن کے مہرے جن کو سروائیکل اسپائن کہا جاتا ہے۔ یہ کل سات ہوتے ہیں۔ عام میڈیکل زبان میں یہ C1 سے C7 کہلاتے ہیں۔
دوسرا حصہ گردن سے نیچے سے لے کر کمر کے درمیانی حصے کو تھوریسک اسپائن کہا جاتا ہے اور یہ تعداد میں بارہ ہوتے ہیں۔ ( T1-T12) -
اس کے نیچے کے چار اسپائن کو لمبر اسپائن کہا جاتا ہے۔
‏ (L1-L4)- 
اس کے نیچے سیکرل یا دمچی کی ہڈی ہوتی ہے۔ اور سب سے آخر میں کوکس۔ آج ہم صرف گردن کے مہروں کی بات کریں گے۔ ان میں خرابی عمر کے مسائل کےساتھ ساتھ کسی چوٹ یا حادثے کی صورت 
میں بھی پیدا ہو سکتی ہے۔ خصوصا" گردن میں چوٹ لگنے سے اگر مہرے دب جائیں تو بڑا پیچیدہ مسئلہ بن جاتا ہے۔ انتہائ ہٹیلا اور ڈھیٹ مرض ہے۔ اس میں جب مہروں کے درمیان کی ڈسک دب کر حرام مغز پر دبائو ڈالتی ہے تو طرح طرح کی پیچیدگیاں پیدا ہوتی ہیں۔ گردن کے کل سات مہرے ہوتے ہیں اور ہر مہرے کی ڈسک دبنے کے مختلف ا۔ثرات ہوتے ہیں۔ ان میں سردرد، میگرین، ہلکی نوعیت سے لے کر شدید نوعیت کے چکر، ہاتھوں اور بازئوں میں درد اور سن ہو جانا، دل کے اطراف درد محسوس ہونا، دم گھٹنا، معدے کی تکلیف، وغیرہ وغیرہ۔ زندگی عزاب کرنے والا مرض ہے۔کس مہرے کے دبنے سے کیا کیا مسائل پیدا ہو سکتے
ہیں اس کے لئے تصویر میں چارٹ دیکھئے۔ 
اس کا علاج عام طور پر درد کش ادویات اور کسی جیل یا تیل کے مساج وغیرہ سے کیا جاتا ہے۔ ہلکی پھلکی تکلیف میں تو دوا سے وقتی ارام آ جاتا ہے لیکن مرض بڑھنے کی صورت میں لوگ مستقل سالوں تک درد کش ادویات استعمال کرتے ہیں۔ پھر اس کا علاج فزیو تھراپی کے ذریعے کیا جاتا ہے۔ فزیو تھراپی کے بعد آپکو کچھ ورزشیں بتائ جاتی ہیں جو آپ کو دن میں کم از کم دو مرتبہ ساری زندگی کے لئے کرنی ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ کالر لگانا، پوسچر بیلٹ کا استعمال وغیرہ۔ لیکن مرض یہ پھر بھی گاہے بگاہے تنگ کرتا ہے۔ 
ادویات سے کوئ فائدہ نہیں ہوتا۔ فزیو تھراپی سے وقتی فائدہ ہوتا ہے جس کے کچھ عرصے بعد پھر مرض واپس آجاتا ہے۔ شروع میں ڈاکٹر ادویات اور مساج و فزیو تھراپی سے کام چلاتے ہیں۔ لیکن اگر مرض شدید نوعیت کا ہو جائےتو اس کا آخری علاج آپریشن ہے جو ام طور سے نیورو سرجن یا نیورو اسپئنل سرجن کرتا ہے۔ یہ ایک نازک اور پیچیدہ آپریشن ہوتا ہے جس کو ڈاکٹر آ خری آپشن کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ اب سرجری میں بھی جدید طریقے متعارف ہوئے ہیں اور پہلے کی نسبت اس کے اپریشن میں رسک فیکٹر کم ہے۔ اس کے سرجن بھی پاکستان میں کم ہیں اور لاگت بھی کافی مہنگی ہوتی ہے۔ کچھ مشہور نیورو اسپائن سرجنز کے نام اور ویب سائٹس۔
Image result for Cervical Spondylosis

اکثر اس کے مریض در بدر خوار ہوتے پھرتے ہیں۔کبھی پہلوان کبھی مساج کبھی کوئ بابا جو مہرے ٹھیک کردیتا ہے وغیرہ وغیرہ۔لیکن جب تک کہ ڈسک کا پریشر اسپائنل کارڈ پر سہے نہیں ہٹے گا یہ برقرار رہے گا۔ اب اس کا جدید ترین طریقوں سے آخری علاج آپریشن ہے لیکن اس کا اپریشن اتنا نازک اور پیچیدہ ہے کہ بالکل آخری چوائس ہے۔ اس کے ماہر سرجن بھی پاکستان میں بہت کم ہیں۔ اس کی الٹر نیٹو تھراپیز پر بہت کام ہوا ہے جس میں بغیر آپریشن مہروں کا علاج کیا جاتا ہے
KKT
۔ ۔ ان میں سے ایک KKT ہے جو کہ بنیادی طور پر کینیڈا کی ٹیکنیک ہے۔ KKT دراصل مخفف ہے Khan's Kinetic Treatment۔ یہ کینیڈا میں ایک پاکستانی ڈاکٹر کا ایجاد کردہ طریقہ ہے جس میں ایک خاص مشین کے ذریعے خاص طرح کی آواز کی لہروں کو آپکی ریڑھ کی ہڈی سے گزارا جاتا ہے جس سے ریڑھ کی ہڈی کی خرابیاں دور ہونے لگتی ہیں۔ یہ علاج کم از کم دو ماہ چلتا ہے اور کافی مہنگا ہے۔ لاکھوں میں بات پہنچتی ہے۔ اس وقت KKT. کے تین مراکز پاکستان میں کام کر رہے ہیں 
لاہور، کراچی اور اسلام اباد۔۔۔۔ مزید آپ گوگل پر سرچ کر سکتے ہیں۔
KKT ( Orthopedic Spine Center )

OZONE TREATMEN
دوسرا آلٹر نیٹو اوزون ٹریٹمنٹ ہے۔ یہ بھی جدید ترین اور کافی موثر علاج ہے۔ اس میں متاثرہ مہرے میں اوزون کا انجکشن لگایا جاتا ہے جس سے پھیلی ہوئ ڈسک سکڑ جاتی ہے اور اسپائنل کارڈ سے دبائو ختم ہو جاتا ہے۔ اس کے نتائج کافی حوصلہ افزا ہیں۔ میری معلومات کے مطابق اس کے صرف ایک ڈاکٹر لاہور میں ہیں جو اس طریقے سے علاج کرتے ہیں۔

تیسرا اس میں ایکو پنکچر بھی بہت مفید ہے بشرطیکہ ایک ماہر تجربہ کار سے مستقل مزاجی سے علاج کروایا جائے۔ اکوپنکچر میں بھی اس کا دورانیہ دو ماہ سے لے کر چھ ماہ تک کا ہو سکتا ہے۔ایکو پنکچر کے لئے کراچی پی ای سی ایچ بلاک دو میں ایک انتہائ ماہر اور تجربہ کار ڈاکٹر ارشاد کا Akumed سینٹر ہے۔ ڈاکٹر صاحب باقاعدہ ایم بی بی ایس ڈاکٹر ہیں۔ فوج سے ریٹائرڈ ہیں۔ اسی سال عمر ہے لیکن جناب کیا ہی فرشتہ شخصیت ہیں۔ ان کے تجربے کے آگے شاید ہی کوئ دوسرا ایکوپنکچرسٹ پاکستان میں ہو۔ اس کے علاوہ ڈاکٹر صاحب ریکی اسپیشلسٹ بھی ہیں۔ دوسرے شہروں کے رہنے والے اپنے علاقے میں کسی اچھے ایکوپنکچرسٹ سے رابطہ کریں۔
Akumed & Reiki Centre | 
Head Office. Address : 93-F, Block 2, P.E.C.H.S, Main Shahrah-e-Quaideen, PECHS, Karachi-Pakistan

Image result for Cervical Spondylosis
Stem Cell Therapy
چوتھا جدید ترین علاج اسٹیم سیل تھراپی ہے۔ اس تھراپی پر پوری دنیا میں کام ہو رہا ہے۔ یہ انتہائ معجزاتی اور حیران کن دریافت ہے کہ جس کی مدد سے مستقبل میں انسانی اعضا بھی بنائے جا سکیں گے۔ اسٹیم سیل تھراپی کیا ہے اس کے لئے گوگل دیکھئے۔ میری معلومات کے مطابق اس کے ماہر بھی کراچی یا پاکستان میں صرف ایک ہی ہیں جن کا نام ۔ڈاکٹر زبیر مرزا ہے اور وہ کراچی ڈیفنس میں کلینک کرتے ہیں۔
Disc Decompression
پانچواں علاج دبے ہوئے مہروں کا اسپائنل ڈی کمپریشن ہے۔ یہ بھی ایک خاص تکنیک ہے جو ایک خاص مشین پر کی جاتی ہے۔ اس کے لئے گوگل پر اسپائنل ڈی کمپریشن سرچ کیجئے۔ 
امید ہے کہ ان امراض میں مبتلا افراد کے لئے میری یہ تحریر کافی مددگار ثابت ہوگی-
یہ سب میں نے اس لئے بتایا ہے کہ اس کا مریض جگہ جگہ خوار ہوتا ہے۔ کوئ اسٹیرائڈز کے ایپی ڈیورل انجکشن لگاتا ہے تو کوئ فزیو تھراپی تو کوئ کچھ اور لیکن مستقل فائدہ نہیں ہوتا۔ فائدہ تب ہی ہوگا جب ڈسک کا پریشر ہٹے گا یا مہروں کی خرابی دور کی جا سکے گی۔ ۔اکثر گھروں میں بوڑھے افراد ماں باپ یا کوئ اور ان امراض میں مبتلا ہیں اور صحیع علاج نہ ہونے کی وجہ سے سخت اذیت میں ہیں۔ آجکل تو یہ مرض نوجوانوں میں بھی عام ہو چکا ہے اور خدانخواستہ کسی چوٹ یا حادثے کی صورت میں شدید نوعیت کے مسائل بھی پیدا ہو جاتے ہیں۔ 
یہ وہ جدید ترین علاج ہیں جو دستیاب ہیں۔ 
ادھر ادھر خوار ہونے سے بہتر ہے کہ ان جگہوں کا انتخاب کیجئے۔ اگر میری اس کاوش سے آپ کو یا آپکے کسی پیارے کو فائدہ ہوتا ہے تو
دعائوں میں ضرور یاد رکھئے کہ بہت ضرورت ہے۔ 
نوٹ:اگر آپ کے علاقے میں ایسا کوئ روحانی معالج ہے جو کہ واقعی مہروں کی خرابی کو کسی دم درود سے دور کردیتا ہو تو ضرور شیئر کیجئے۔ ان میں سے ننانوے فیصد تو محض ڈھکوسلے بازی ہوتی ہے لیکن کہیں کہیں کسی جگہ واقعی کچھ لوگ ایسے ہیں جو روحانی علاج سے اس کو درست کردیتے ہیں۔ تو جناب اگر واقعی آپکا تجربہ شدہ اور آنکھوں دیکھا کوئ ایسا ہو تو ضرور آگاہ کیجئے۔

No comments:

Post a Comment