Tuesday, May 29, 2018

دنیا کا مہنگا ترین زہر


دنیا کا مہنگا ترین زہر 

Image result for most expensive scorpion venom


جس کی قیمت اربوں روپے میں ہے !

۔۔
دنیا کا سب سے مہنگا زہر بچھوؤں کی ایک قسم ’’لیوریئس کوانکوسٹیریئس‘‘ میں پایا جاتا ہے جسے جان لینے والا بچھو بھی کہتے ہیں۔ اگر ایک بار کوئی اس بچھو کے زہر کا نشانہ بن گیا تو اسے بچانا نہایت مشکل ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس بچھو کا زہر دنیا میں سب سے مہنگا ہے۔


ڈیتھ اسٹاکر کہلانے والے اس خطرناک ترین بچھو کا تعلق بچھوؤں کے خاندان ’’ بوتھائی ڈی‘‘ سے ہے جبکہ اسے اسرائیلی اور فلسطینی بچھو بھی کہا جاتا ہے۔

No automatic alt text available.
یہ دنیا کا سب سے خطرناک بچھو ہے جسے لیوریئس کوانکوسٹیریئس کا نام اس کی دم پر موجود 5 حصوں کی وجہ سے دیا گیا ہے۔ اس کا رنگ پیلا ہوتا ہے اور یہ 30 سے 77 ملی میٹر تک لمبا ہوتا ہے۔ عام طور پر یہ بچھو شمالی افریقا اور وسطی ایشیا کے ریگستانوں میں پایا جاتا ہے۔
یہ بچھو اپنے قیمتی زہر کی وجہ سے دنیا بھر میں مقبول ہے اور اس کے ایک لیٹر زہر کی قیمت تقریباً 10.5 ملین ڈالر (1 ارب 10 کروڑ 63 لاکھ پاکستانی روپے) ہے۔ یعنی اس کا صرف ایک گیلن تقریباً 5 ارب 35 کروڑ روپے کا ہوتا ہے۔ تاہم خطرناک ہونے کے ساتھ اس بچھو کا زہر بہت کارآمد بھی ہے۔ تل ابیب یونیورسٹی کے پروفیسر مائیکل گریوٹز کے مطابق اس زہر کا استعمال بہت سی طبی تحقیقات اور علاج میں کیا جا رہا ہے۔
اس زہر میں کچھ ایسے اجزاء موجود ہوتے ہیں جو درد کش ادویہ کے طور پر استعمال ہو رہے ہیں۔ 2013 میں شائع ہونے والی فریڈ ہچنسن کینسر ریسرچ سینٹر کی ایک رپورٹ کے مطابق اس بچھو کا زہر کینسر والے خلیوں کو بننے سے روکتا ہے۔
سائنسدانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ زہر جسمانی اعضا کی محفوظ منتقلی میں بھی معاون ہوتا ہے۔ کئی بار جسم میں اعضا کی پیوند کاری پر انسانی جسم انہیں قبول کرنے سے انکار کر دیتا ہے۔
Image result for most expensive scorpion venom
ایسی صورتحال میں اس زہر میں تبدیلی کر کے، بہت ہی معمولی مقدار میں جسم کے اندر داخل کیا جائے گا جس کے بعد یہ سیدھا مدافعتی نظام پر عمل کرے گا اور مصنوعی اعضا مسترد ہونے کا امکان کم ہوجائے گا۔
اس کے علاوہ یہ زہر ہڈیوں کی بیماریوں میں بھی بہت فائدہ مند ہے۔ عمر بڑھنے کے ساتھ انسانی جسم میں ہڈیاں کمزور ہونے لگتی ہیں اور اس طرح کام نہیں کر پاتیں جیسے ایک نوجوان کے جسم میں ہڈیاں کام کرتی ہیں۔
لہٰذا اس زہر کو استعمال کرکے ہڈیوں کے کمزور ہونے کا عمل سست رفتار بنایا جاسکتا ہے۔ 2011 میں کیوبا کے ایک 71 سالہ شخص نے دعویٰ کیا تھا کہ لیوریئس کوانکوسٹیریئس قسم کے کچھ بچھوؤں سے انہوں نے خود کو کٹوایا تھا۔ جیسے ہی بچھوؤں کا زہر اس کے جسم میں داخل ہوا، اس کے سارے درد غائب ہوگئے۔
ان بچھوؤں کا زہر نکالنے کےلیے لیبارٹری میں انہیں کرنٹ دیاجاتا ہے جس کے باعث بچھوؤں کا زہر ان کے ڈنک میں آجاتا ہے جسے ایک بوتل میں محفوظ کرلیا جاتا ہے۔ تاہم یہ عمل بہت پیچیدہ ہے اور ایک وقت میں ایک بچھو کے ڈنک سے صرف ایک بوند زہر نکلتا ہے۔ اس صورت میں ایک لیٹر زہر نکالنے کےلیے تقریباً 1000 سے زائد بچھو درکار ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ان بچھوؤں کے ایک لیٹر زہر کی قیمت 110 کروڑ روپے کے لگ بھگ ہے۔
Image result for most expensive scorpion venom
واضح رہے کہ اس زہر کا اثر براہ داست دماغ پر ہوتا ہے اور اسی خاصیت کو مدنظر رکھتے ہوئے اس زہر پر مزید تحقیق جاری ہے۔ دماغ اور اعصاب پر اثر کرنے والے زہروں کو ’’نیورو ٹاکسنز‘‘ کہا جاتا ہے۔ جو ہلاکت خیز ہونے کے ساتھ ساتھ علاج میں مفید بھی ثابت رہتے ہیں، بشرط یہ کہ انہیں احتیاط سے اور بہت ہی کم مقدار میں استعمال کیا جائے۔
اگر خرابی کے جڑ میں واقعی شفایت کی خصوصیات ہیں اور ان کی فروخت کو فروغ دینے کے لئے ان کی نسل کو فروغ دینا ممکن ہے، اور کم اخراجات میں، مجھے لگتا ہے کہ یہ کرنا چاہئے. میں امید کرتا ہوں کہ سپلائی پر کوئی بھی ایک ہتھیار نہیں ہے یہاں تک کہ اگر یہ منافع کے لئے فروخت کیا جاتا ہے، اور یہ لوگ لوگوں کی ضرورت میں مدد کرسکتے ہیں، اور یہ کہ جانوروں کو نقصان پہنچا بغیر بہتر عمل کیا جا سکتا ہے.

No comments:

Post a Comment